Table of Contents
Toggleجوانی کے زمانے میں جھک کر آپ اپنے ہاتھوں کی انگلیوں سے پیروں کی انگلیوں کو با آسانی چھو لیتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی عمر میں ایسا کرنا انتہائی مشکل اور بعض کیلئے ناممکن ہوتا ہے۔
بدنی لچک کے ختم ہونے کو نا گزیر سمجھا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں۔ بدنی حرکت کیلئے لچک انتہائی اہم ہے۔ لچک ختم ہونے سے بدن کی کئی بدنی حرکتیں محدود ہو جاتی ہیں اگر حرکت کی بھی جائے تو درد محسوس ہوتا ہے۔
:جسمانی لچک کا اہم کردار
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور بعض لوگ بوجہ مجبوری کچھ ایسے شعبہ جات سے منسلک ہو جاتے ہیں جس سے جسمانی حرکت کافی حد تک محدود ہو جاتی ہے جس سے جسمانی لچک بھی ختم ہو جاتی ہے اور انسانی جسم اور ہڈیاں کمزور پڑنا شروع ہو جاتی ہیں مگر خوشخبری کی بات یہ ہے کہ اگر کسی وجہ سے جسمانی لچک ختم ہو گئی ہو تو اسے دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔
بدن کے سخت ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کی جسمانی حرکت اور اس کے نتیجے میں زندگی محدود ہو گئی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی لچک سے ہڈیوں اور جوڑوں میں وزن کی برابر تقسیم ہوتی ہے۔
جسمانی لچک کم ہونے سے کولہوں ، ٹانگوں اور کمر میں چوٹ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کمر ٹیڑھی ہو جاتی ہے اور کولہے آگے کو سرک جاتے ہیں اس وجہ سے معمولی حادثہ بھی سخت نقصان کا باعث بن جاتا ہے۔ بدن کی لچک کو بحال کرنے کے لئے ورزشوں میں آہستہ آہستہ آگے بڑھنا ہے۔
ہر کام ایک ہی دم نہیں ہو جاتا اس کیلئے صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی عضلے پر زور اور دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے جب اعضاء کو پھیلانے کی ورزش کی جائے تو عضو کو پھیلاتے وقت سانس کو خارج کریں اور اس کے چھوڑتے وقت سانس لیں۔
ڈھیلے کپڑے پہنیں اور ان ورزشوں سے پہلے پیٹ بھر کر کھانا نہ کھائیں۔
:پاؤں کی ورزش
فرش پر بیٹھ کر اپنی دونوں ٹانگیں اپنے سامنے پھیلا دیں۔ دونوں پیر ایک دوسرے کے قریب رکھیں اب اپنے بازو سامنے پھیلا کر پیروں کی انگلیوں کو چھونے کی کوشش کریں اس عمل کے دوران سانس کو خارج کریں۔ یہ کام جھٹکے سے نہ کریں، آہستہ آہستہ یہ مشق چند بار کریں۔
اس سے بازؤں کی لچک بحال ہوگی اور ان کی ہڈیاں بھی مضبوط ہوں گی اور کمر پر بھی اس کا مثبت اثر پڑے گا۔
:ٹانگوں کی ورزش
فرش پر کمر کے بل لیٹ جائیں۔ ایک ٹانگ کو عموداً بلند کریں، گھٹنے کو موڑیں نہیں۔ دوسری ٹانگ کو کچھ اپنی طرف کھینچ کر گھٹنے کو اوپر اور پیروں کو فرش پر رکھیں پھر بلند کی ہوئی ٹانگ کو سر کی طرف لے جانے کی کوشش کریں لیکن اسے موڑیں نہیں اس عمل میں سانس خارج کریں۔
سر کی طرف ٹانگ جتنی جا سکتی ہے اتنی لے جائیں پھر آرام کریں پھر دوسری ٹانگ سے یہی ورزش کریں ۔ دن میں دو تین بار یہ ورزش کافی ہے۔
اس کے علاوہ ٹانگوں کی دوسری ورزش میں فرش پر کمر کے بل لیٹ جائیں ۔ دونوں ٹانگوں کو موڑ کر چھاتی اور پیٹ کے قریب لا کر بازؤں سے ان کے گرد گھیرا ڈال کر جکڑ لیں اس عمل میں سانس خارج کریں۔
زور لگانے اور جھٹکے سے یہ کام کرنے کی ضرورت نہیں۔ چند بار ایسا کریں۔ اس سے ٹانگوں کی لچک بحال ہو گی جس سے ہڈیاں مضبوط اور طاقتور ہوں گی۔
:پیٹ کے لئے مفید
یہ ورزش کھڑے کھڑے اور بیٹھے بیٹھے دونوں طرح ہو سکتی ہے۔ کولہوں پر ہاتھ رکھیں اور دھڑ کو آہستہ آہستہ دائیں طرف گھمائیں اس عمل میں سانس کو خارج کریں پھر ایسا ہی بائیں طرف گھمائیں۔ پیٹ کے لئے بہت مفید ہے
:رانوں کی ورزش
دیوار پر دایاں ہاتھ رکھ کر کھڑے ہو جائیں۔ بائیں بازو سے بائیں پیر کو پکڑ کر کولہوں تک لائیں۔ ران کو تنا ہوا رکھیں ۔ آہستہ آہستہ ایسا کریں اور سانس کو خارج کریں پھر دیوار پر بایاں ہاتھ رکھ کر دائیں بازو سے دائیں پیر کو کولہوں تک لائیں۔ دو تین بار کافی ہے۔
:سر کو کندھوں کی طرف جھکانا
کھڑے یا بیٹھے، سر کو دائیں کندھے کی طرف جھکا ئیں اس عمل میں سانس کو خارج کریں پھر ایسا ہی دوسری طرف کریں۔ سر کو آگے یا پیچھے نہ جھکا ئیں۔
:پاؤں کو دائیں بائیں موڑنا
ایک تکیہ لے کر کرسی پر بیٹھ جائیں ۔ ٹانگوں کو او پر کھینچ کر گھٹنوں کی اندرونی طرف تکیہ اس طرح رکھیں کہ آپ کے دونوں پاؤں آزادی سے لٹکنے لگیں اب پہلے بائیں پاؤں کو بائیں طرف گھمائیں ایسا کرنے کے بعد پاؤں کی انگلیاں اوپر کو رکھیں تاکہ پاؤں کا تلوا بھی پھیل جائے پھر یہی عمل دوسرے پاؤں سے کریں۔
:گردن کی ورزش
جو لوگ کمپیوٹر پر کام کرتے ہیں اور گردن آگے جھکی رہتی ہے ان کیلئے یہ ورزش بہت مفید ہے۔ دن میں ایک دو مرتبہ کی دیوار کے ساتھ کمر لگا کر بیٹھ جائیں ( یا کھڑے ہو جائیں ) سر کو سیدھا اور دیوار کے ساتھ لگا کر رکھیں، ٹھوڑی کو نیچے دبا کر رکھیں۔ بار بار ایسا کریں۔
:کندھوں کی ورزش
بیٹھے بیٹھے کندھوں کو اوپر اٹھا ئیں پھر نیچے لائیں۔ چند بار کریں۔ اگر باقاعدگی سے آپ یہ ورزشیں کرتے رہیں تو آپ کو لطف بھی آئے گا اور ان شاء اللہ آپ کی کھوئی ہوئی لچک بڑی جلدی لوٹ آئے گی۔