Table of Contents
Toggleآنکھیں صرف روح میں جھانکنے اور آپ کے وجود کی کھڑکیاں ہی نہیں ہیں بلکہ یہ آپ کی صحت کے اچھے یا خراب ہونے کی نشاندہی بھی کرتی ہیں۔ صاف اور چمکتی ہوئی آنکھیں اس بات کا مظہر ہیں کہ آپ کی کی صحت اچھی ہے۔ اس طرح دھندلی ہوئی بجھی ہوئی یا سرخ آنکھیں اس بات کا غماز ہیں کہ آپ کی صحت خراب ہے یا پھر آپ کےطرز حیات میں کوئی گڑ بڑ ہے۔
:آنکھوں کا خشک پن اور کمزوری
ہماری آنکھوں میں نمی بھی ہوتی ہے اور جب ہم پلکیں چھپکاتے ہیں تو یہ عمل اس نمی کے ذریعے آنکھوں کو بار بار دھویا کرتا ہے۔ یہ آنسو ہماری آنکھوں کی صفائی کے لئے بہت ضروری ہیں جو آنکھوں کو خشک ہونے سے بچانے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے انفیکشن کے لئے بھی ایک حفاظت کا کام کرتے ہیں۔
خراب غذا اور غیر صحت مند مشاغل آنکھوں کو خشک کر کے مرجھا دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر راتوں کو دیر تک جاگنا، کمپیوٹر یا ٹی وی کے سامنے بیٹھے رہنا،دھواں،گندگی ماحول کی کثافت یہ سارے عوامل آنکھوں کے لئے نقصان ہیں۔ اس سے آنکھیں بھی خشک ہو جاتی ہیں،
ان میں چھبن اور تکلیف بھی ہونے لگتی ہے۔ بہت سی غذائیں آنکھوں کے لئے مفید ہوتی ہیں اور ان کے استعمال سے آنکھوں روشن اور صحت مند رہتی ہیں ۔ جیسے وٹامن اے والی غذا ئیں جن میں گاجر، پالک ٹماٹر،خربوزہ اور آم وغیرہ شامل ہیں۔ رات کے وقت کم نظر آنے کی صورت میں بلیو بیری ایک سو بیس ملی گرام سے ایک سو چالیس ملی گرام دن میں روزانہ استعمال کرنی چاہیے۔
:آنکھوں کی سرخی اور جلن
آنکھوں کے سرخ ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔ بے خوابی،تھکان الرجی گرد آلود یا دھواں آلود ماحول وغیرہ۔ اگر ان کی طرف توجہ دی جائے تو آنکھوں کی اس خرابی کا ازالہ ہو سکتا ہے۔ صحت مند آنکھوں کو مناسب مقدار میں آئرن کے ساتھ خون کی سپلائی کی ضرورت ہوتی ہے تا کہ آنکھوں کو آکسیجن ملتا رہے،اس لئے روزانہ اپنی خوراک میں ایسی غذائیں ضرور شامل کرنی چاہیں جن میں آئرن موجود ہو جیسا کہ تل،مچھلی، گاجر وغیرہ ۔
آنکھوں کے امراض سے حفاظت کے لئےضروری ہے کہ ہر اس چیز سے پر ہیز کریں جو آنکھوں میں خون کی روانی کو سست یا کم کرنے کا سبب بنتی ہو جیسا کہ الکوحل اور کیفین وغیرہ۔ اسی طرح سگریٹ نوشی بھی آنکھوں کے لئے بہت مضر ہے کیونکہ اس کا دھواں آنکھوں میں تکلیف پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اگر آپ سگریٹ نوشی کے عادی ہیں تو کم از کم آنکھوں کی بھلائی کے لئے ہی اسے ترک کر دیں۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ انگوروں سے کشید کیسے ہوئے عرق میں ایک ایسا جز پایا جاتا ہے جو پورے جسم میں خون کی شریانوں میں مناسب مقدار میں خون کی روانی کو بحال اور تیز رکھتا ہے۔ جس سے آنکھیں سرخ بھی نہیں ہوتیں ۔ آنکھیں جل رہی ہیں یا سرخ ہو رہی ہیں ۔
آپ پانچ منٹ کی توجہ سے اپنی آنکھوں کو اس کی خوبصورتی اور توانائی واپس دلا سکتی ہیں۔ اس کے لئے آپ روئی اور گرم پانی استعمال کریں گی۔ اس کے بعد دونوں آنکھوں پر کھیرے کے ٹکڑے رکھ کر کسی تاریک کمرے میں پانچ منٹ کے لئے لیٹ جائیں اور گہری سانسیں لیتے رہیں ۔ پھر اٹھ کر ہلکے گرم پانی سے آنکھوں اور چہرے کو دھولیں ۔
:آنکھوں اور سیاہ حلق کا تعلق
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے عموماً اس بات کی علامت ہیں کہ آپ بے خوابی کا شکار ہیں ، آپ سوئے نہیں ہیں آکیو پریشر طریقہ علاج کے ماہرین کا یہ خیال ہے کہ جب آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑنے لگیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ گردوں میں خرابی پیدا ہو گئی ہے۔ ایسی صورت میں زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال گردوں سے ٹاکسن کو دھو ڈالتا ہے اور آپ کے نظام ہاضمہ پر پڑنے والا دباؤ کم ہوتا چلا جاتا ہے۔
اگر آپ بے خوابی کی مریض ہیں تو نیند لانے کے لئے دواؤں کی بجائے غذاؤں پر توجہ دیں جیسے دودھ دہی کیلے وغیرہ نیند آور غذا میں شمار ہوتی ہیں۔ الکوحل، کیفین اور نکوٹین وغیرہ سے بھی پر ہیز کر لیں۔ کیونکہ یہ بھی آپ کے لئے بے خوابی کا سبب بن جاتے ہیں اور یہ چیزیں آپ کی نیندیں اڑا دیتی ہیں۔ نیند لانے کا ایک اچھا اصول یہ ہے کہ بستر پر جانے سے کئی گھنٹے قبل چائے یا کافی کا استعمال ترک کر دیں۔
اگر آپ کی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑ گئے تو ایک آسان ٹوٹکے پر عمل کر کے دیکھ لیں ۔ جب آپ غسل کر رہے ہوں تو اس وقت اپنے ہنسلی کی ہڈی پر مساج کرتے رہیں۔ اپنی انگلیوں کوہڈیوں سے پھراتے ہوئے شانوں تک لے آئیں۔
:آنکھوں کی خشکی سے چھٹکارا
آنکھوں کا خشک ہو جانا ایک عام سی صورتحال ہے۔ اس کی کئی علامات ہیں جیسے خشک سرخی خارش اور آنکھوں میں چھبن وغیرہ ۔ یہ عام طور پر اسی وقت ہوتا ہے جب آنکھوں میں آنسوؤں کی کمی ہو جاتی ہے یا نمی ختم ہونے لگتی ہے۔
آنکھوں کی خشکی وجہ وٹامن اے کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہر وہ غذا جو آپ کے جسم میں خشکی پیدا کر دے اور نمی کو جذب کرتی رہے آپ کی صحت اور آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے۔ اس لئے کرسپی فاسٹ فوڈ سگریٹ اور اس کےدھوئے سے دور رہنا چاہیے۔
:کمپیوٹر کا زیادہ استعمال
کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کو عام طور پر خشک آنکھوں دباؤ اور تھکن کی شکایت ہوجاتی ہے۔ اس کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ کمپیوٹر استعمال کرنے والے اپنی پلکیں دوسروں سے کم جھکاتے ہیں۔ مثال کے طور پر کمپیوٹر نہ استعمال کرنے والوں کی پلکیں ایک منٹ میں بائیسں بار جھکتی ہیں تو استعمال کرنے والوں کی پلکیں ایک منٹ میں صرف سات بار۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ آنکھوں کے وہ عضو جو نگاہوں کو کنٹرول کرتےہیں۔ صرف اس وقت آرام کرتے ہیں جب ہماری نگاہ دور دیکھ رہی ہو۔ جبکہ کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے اسکرین بالکل سامنے ہوتی ہے۔ اس لئے آنکھوں کے عضلات تھکان میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ کمپیوٹر استعمال کرنے والےانداز صرف بیس منٹ کے بعد ہی اسکرین سے نظریں ہٹا کر ادھر ادھر دیکھ لیتے ہیں۔ اس کے بعد پھر کمپیوٹر کی طرف متوجہ ہوجاتے ہیں۔
لہذا یہ تمام عوامل کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کی آنکھوں پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس کے سد باب کے لیے کوشش کرنی چاہیے کہ وقفہ وقفہ سے اردگرد دوسری جگہوں پر نظر دوڑاتے رہیں تا کہ اس پریشانی سے بچا جا سکے۔