مزاج خوشگوار رکھنے اور دماغی الجھن سے بچنے کا فارمولا

فرمان امیر المومنین حضرت عمر فاروق

قیلولہ ( دو پہر کے وقت کچھ دیر آرام ) کرنے سے صحت ٹھیک رہتی ہے ۔ قیلولہ نبی کریم صلی السلام اور صحابہ کا معمول رہا ہے ۔ مختلف روایات میں صحابہ کا عام معمول تھا کہ دو پہر کا کھانا تناول فرمانے کے بعد کچھ دیر کے لئے آرام فرماتے ۔

ایک اور صحابی رسول صل السلام حضرت خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ اس ضمن میں فرماتے ہیں کہ دن کے  پہلے حصے کی نیند آگ سے جلنا ہے، دن کے درمیانی حصے کی نیند اچھی عادت ہے اور اس آخری حصے ( عصر تا مغرب ) کی نیند حماقت ہے۔

جدید طبی تحقیق

قیلولہ سے جسمانی توانائی بحال اور ذہنی تھکاوٹ دور ہو جاتی ہے گویا قیلولہ کے بعد نیا دن شروع ہو جاتا ہے۔ نیز دو پہر کو سونا عقل کی زیادتی اور کھانے کے ہضم کا باعث بھی ہے۔ دوپہر کے وقت انسانی جسمانی گھڑی سست ہو جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ غنودگی یا سستی سی محسوس ہونے لگتی ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دو پہر میں بیس سےتیس منٹ کی نیند صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے لیکن دو پہر کو بیس سے تیس منٹ سے زیادہ دورانیہ ذہن کو زیادہ غنودگی کا شکار کر دیتا ہے، جبکہ رات کو سونا بھی مشکل ہوتا ہے۔

مشہور ہے کہ دن کو کھانے کے بعد سونا چاہیے اگر کانٹوں پر ہی کیوں نہ سونا پڑے اور رات کے کھانے کے بعد لازما چہل قدمی کرنی چاہیے خواہ دہکتے کوئلوں پر ہی کیوں نہ چلنا پڑے۔

ذہن تازہ دم اور تخلیقی صلاحیت بیدار

ہاورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں 23 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ چھ سال تک لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جو دو پہر میں کچھ دیر نیند لیتے ہیں، ان میں امراض قلب سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

جو لوگ دو پہر کوسونے کے عادی نہیں ان میں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کی سطح زیادہ ہوتی ہے اور انہیں نفسیاتی مسائل بھی زیادہ پیش آتے ہیں۔ اس میں دعوی کیا گیا تھا کہ وہ طالبعلم جو دو پہر کو کچھ وقت کے لیے سوتے ہیں ان کے اندر جسمانی توانائی بڑھتی ہے اور مزاج بھی خوشگوار ہوتا ہے جبکہ دماغی الجھن کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔

قیلولہ کے بعد ذہن تازہ دم اور غنودگی کی کیفیت محسوس نہیں ہوتی ، جس کے نتیجے میں ذہن کی تخلیقی صلاحیت کو فائدہ پہنچتا ہے۔ یہ ذہن کی صفائی کر کےمسائل کا حل اور نئے آئیڈیاز کی تلاش آسان بنا دیتا ہے۔

جرمنی کی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ دو پہر کو چند منٹ کی نیند یا قیلولہ معلومات کا ذخیرہ ذہن میں برقرار رکھنے اور اسے دوبارہ یاد کرنے میں مدد دیتا ہے۔ قیلولہ یاداشت کو پانچ گنا تک بہتر بناتا ہے۔

جو لوگ اس پر عمل کرتے ہیں ان کی یاداشت بہت تیز ہوتی ہے اور وہ مشکل سوالات اور دیگر چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کر پاتے ہیں۔ محض خاموشی سے بیٹھ کر آنکھیں بند کر کے آرام کرنا بھی صحت کو قیلولے جیسے فوائد پہنچا سکتا ہے۔ دفتر میں کام کرنے والے لوگ اس پر عمل کر سکتے ہیں۔

بلڈ پریشر اور مدافعتی نظام بہتر

جو لوگ قیلولہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں بلڈ پریشر کی سطح مستحکم رہنے کا امکان دو پہر کو نہ سونے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

قیلولے سے جسمانی توانائی بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں کار کردگی بھی بہتر ہوتی ہے اب وہ ورزش ہو یا دفتری امور ، یہ عادت جسمانی و دماغی کار کردگی بڑھانے میں مدد دیتی ہے، کچھ منٹ کی اس نیند کے دوران مسلز اور ٹشوز کو مرمت کا موقع ملتا ہے۔

قیلولے کا ایک اور فائدہ جسم کی جراثیموں کے خلاف مزاحمت کو بڑھانا بھی ہے نیند کی کمی سے جسمانی مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے جبکہ دو پہر کو کچھ دیر کی نیند اس نظام افعال کو بحال کرنے میں مدد دیتی ہے۔

Share on facebook
Facebook
Share on twitter
Twitter
Share on linkedin
LinkedIn
Share on pinterest
Pinterest
Scroll to Top