Table of Contents
Toggleحضرت ابی بردہ سے روایت ہے کہ میں مدینہ منورہ آیا اور عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے فرمایا کہ میرے ساتھ گھر چلو، میں تمہیں اس پیالہ میں پلاؤں گا جس میں رسول اللہ نے پیا تھا اور پھر ہم اس نماز پڑھنے کی جگہ نماز پڑھیں گے جہاں نبی کریم نے نماز پڑھی تھی۔
چنانچہ میں ان کے ساتھ گیا اور انہوں نے مجھے ستو پلایا اور کھجور کھلائی اور میں نے ان کے نماز پڑھنے کی جگہ نماز پڑھی ۔ ( صحیح بخاری : 7342)۔
جنگ کے موقع پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا راشن ستو اور کھجور پر مشتمل رہا ہے اور اس غذا سے ان کو صحت میں اتنی تقویت حاصل ہوتی تھی کہ وہ سفر کی صعوبتیں برداشت کرنے کے علاوہ دشمن سے مقابلہ میں جسمانی طور پر بھی برتر ثابت ہوتے تھے۔
:ستو میں پوشیدہ بے مثال طبی فوائد
ستو کو جو کی فصل سے حاصل کیا جاتا ہے۔ جو کے دانوں کو پیس کر پاؤڈر بنا لیا جاتا ہے اور اس پاؤڈر کو پانی میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ اس مشروب کا ذائقہ خوش گوار بنانے کے لیے اس میں شکر بھی شامل کی جاتی ہے۔
ستو کو فائبر، میگنیز ، اور سیلینیم کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ ستو میں کاپر، وٹامن بی 1 ، کرومیم میگنیشیم، فاسفورس اور نیاسین کی بھی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔
اگر آپ صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں یا بہت سے طبی مسائل کا شکار ہیں تو ستو کا استعمال آپ کے لیے بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔
ستو آنتوں کی حرکت کو بہتر کرتا ہے۔ صبح خالی پیٹ ستو پینا جسم کے لیے ایک حیرت انگیز کام سمجھا جاتا ہے۔ یہ نظام ہاضمہ کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ستو میں پایا جانے والا نمک، آئرن اور فائبر پیٹ سے متعلق مسائل کو کم کرتا ہے اور آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے۔
!شوگر کے مریضوں کے لئے نہایت مفید
جو لوگ ضعیف، کمزور ہیں یا کسی بیماری میں مبتلا رہتے ہیں انہیں ستو ضرور پینا چاہیے کیونکہ یہ تیزی سے جسم میں گوشت کی مقدار بڑھاتا ہے اور قوت بخشتا ہے۔
اگر تیز دھوپ اور پسینے کے سبب آپ کو کمزوری محسوس ہو رہی ہے اور آپ تکان سے چور ہیں تو ایک گلاس ستو پی لیں تھوڑی دیر میں فرحت اور تراوٹ محسوس کریں گے۔ گیہوں اور جو میں مناسب کاربوہائیڈریٹ کے علاوہ ریشہ پایا جاتا ہے۔
جو شوگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے جو خون میں اچانک شوگر بڑھنے کی سطح کو قابو میں رکھتی ہے۔ شوگر کے مریض صبح جو کا ستو استعمال کریں تو انہیں فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ جو میں بھر پور زنک ہوتا ہے جو مردانہ ہارمون ٹیسٹی ٹیرون کی مقدار بڑھاتا ہے۔
اس میں سلینیم پایا جاتا ہے جو کینسر کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈینٹ مادے پائے جاتے ہیں جو کینسر بڑھانے والے مادوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ اس میں موجود تانبہ، فاسفورس اور میگنیز ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہیں اور جوڑوں کے مریضوں کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔
ہمارے ہاں دیہاتوں اور بعض جگہ شہروں میں آج بھی ستو اور شکر سے تیار مشروب کا بہت زیادہ استعمال ہے یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ شدید گرمی میں سارا دن کام بھی کرتے ہیں اور ہشاش بشاش بھی رہتے ہیں۔
کسی قسم کی گرمی کا اثر نہ ان کی جلد پر نظر آتا ہے اور نہ ہی ان کی طبیعت میں ۔ ستو! پیٹ کے جملہ امراض میں انتہائی مفید ہے خاص طور پر معدے کی تیزابیت اور بھوک کی کمی کے لیے مجرب ہے۔
اطباء کے مطابق جو کا سو تقریباً سو بیماریوں میں مفید ہے۔ بالوں کے مسائل سے چھٹکارا پانے اور ان کی نشونما کو بہتر بنانے کے لیے ستو کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ اس کے استعمال سے جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم ہوتے ہیں۔
:خواتین کے لیے فائدہ مند
حمل اور خاص ایام کے دوران اکثر خواتین کو کمزوری اور جسمانی تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لیے مختلف وٹامنز اور سپلیمنٹس استعمال کیے جاتے ہیں، جب کہ ایام کی وجہ سے لاحق ہونے والی کمزوری سے نجات حاصل کرنے کے لیے ستو ایک بہترین آپشن ہے۔
ستو میں موجود پروٹین، وٹامنز اور منرلز جسم میں مختلف غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرتے ہیں، جس سے خواتین کے مسائل میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ ستو کو ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے سپر فوڈ سمجھا جاتا ہے۔ کم وقت میں زیادہ توانائی حاصل کرنے کے لیے ستو کا استعمال نہایت مفید ہے۔