حیرت انگیز صحت اور تندر ستی کے لیے شاندار نسخہ حاصل کریں

فرمان حضرت علی سلام الله ورضوانہ علیہ

جس شخص کو یہ منظور ہو کہ اُسے کوئی کھانا نقصان نہ پہنچائے تو اُسے لازم ہے کہ جب تک معدہ صاف نہ ہو اور خوب بھوک نہ لگے کچھ نہ کھایا کرے اور جب شروع کرے تو بسم اللہ پڑھے۔ کھانا خوب چبا کر کھائے اور تھوڑی بھوک باقی رہنے پر ہاتھ کھینچ لے ( یعنی کھانا چھوڑ دے ) ۔

:جدید سائنسی ریسرچ

عام تاثر یہ ہے کہ ہم جتنا زیادہ کھانا کھائیں گے اتنے ہی صحت مند رہیں گے۔ لیکن طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سوچ اور طریقہ نہایت نقصان دہ ہے۔

ٹوکیو کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ایک مشہور جاپانی پروفیسر کا کہنا ہے کہ جب انسان جسم کو بھوک دیتا ہے تو جسم کے خلیوں میں پراسرار تبدیلیاں رونما ہونے لگتی ہیں ۔ جب ان خلیوں کو باہر سے کوئی خوراک نہیں ملتی تو وہ خود ہی ایسے خلیوں کو کھانا شروع کر دیتے ہیں،

جو گلے، سڑے، خراب اور جسم کے لیے خطرے کا باعث ہوں۔ اسے عام فہم زبان میں (خود کھانا) کہتے ہیں اور سائنسی اصطلاح میں یہ عمل “آٹوفیجی” کہلاتا ہے۔ یعنی جب تک تیز بھوک نہ لگے کھانا نہیں کھانا چاہیے۔ 

:بیماریوں سے حفاظت کا ذریعہ

جب ہم لوگ زیادہ پیٹ بھر کر کھا لیتے ہیں تو اس وجہ سے جو حصہ ہضم ہو جاتا ہے، اسے چھوڑ کر باقی غیر ہضم اور آدھ ہضم حصہ جب آنتوں کے ذریعہ نیچے اترنے لگتا ہے تو اس میں سے بہت سے مضر اجزاء باہر نکلتے ہیں اور زہر میں تبدیل ہو کر ہمارے خون میں مل جاتے ہیں۔

ان مضر حصوں کے ملنے سے ہمارا خون بگڑ جاتا ہے اور اس سے جسم میں طرح طرح کے امراض پیدا ہوتے ہیں۔ خون بگڑنے کی وجہ سے جسم میں مرض تو بعد میں پیدا ہوتے ہیں سب سے پہلے فاسد مادے آنتوں کے نیچے جمع ہو جاتے ہیں،

وہاں ان میں ایک طرح کا ابال شروع ہوتا ہے جس کے باعث قبض اور بعد میں دوسرے خوفناک امراض پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس لئے ضرورت سے زیادہ بالکل مت کھائیں۔ بھوک رکھ کر کھانے سے انسان بہت سی بیماریوں سے بچ جاتا ہے اور صحت مند بھی رہتا ہے۔


:ہاضمہ تندرست اور بد ہضمی کی شکایت ختم

اسی طرح چینی ماہرین بھی اس بات کو مانتے ہیں کہ پیٹ بھر کر نہیں کھانا چاہیے۔ جب آپ کا پیٹ 70 فیصد بھر جائے تو اپنا ہاتھ کھانے سے کھینچ لیں کہ اس طرح آپ صحت مند رہیں گے،

ہاضمہ درست رہتا ہے اور بد ہضمی کی شکایت بھی نہیں ہوتی نیز بہت سے امراض سے نجات مل جاتی ہے۔ یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ماہرین کی جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچھی طرح چبا کر کھانا کھانے سے ایسے خلیات پیدا ہوتے ہیں

جو خطرناک امراض پیدا کرنے والے جراثیم سے لڑتے ہیں اور جو لوگ خوب چبا کر کھاتے ہیں ان کے منہ سے ٹی ہیلپر خلیات خارج ہوتے ہیں جنہیں ٹی ایچ 17 سیلز بھی کہا جاتا ہے۔۔

ٹی ایچ 17 سیل جسم کے قدرتی دفاعی نظام کا حصہ ہوتے ہیں جو امراض پیدا کرنے والے جراثیم کو روکتے ہیں اور جسم دوست بیکیٹریا کو بھی پروان چڑھاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا چبانے سے ہمارے مسوڑھے جسم کے حفاظتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

Share on facebook
Facebook
Share on twitter
Twitter
Share on linkedin
LinkedIn
Share on pinterest
Pinterest
Scroll to Top