Centuries-old scientist’s astonishing research on Falsa

“Why Falsa Is the Miracle Cure You Didn’t Know You Needed!

فالسہ: صدیوں پرانی تحقیق جو آج بھی حیران کر دے! فالسہ کا پودہ ہمارے ملک میں عام پایا جاتا ہے۔ بدنِ انسانی میں پیدا ہونے والی کئی ایک بیماریوں کیلئے آج سے صدیوں پہلے پرانے سائنسدان حکماء نے اسے ہمارے لیے غذا اور دوا قرار دیا۔

قدیم سائنسدان، اطباء شوگر کے مریضوں کیلئے اسے دوا اور غذا کا درجہ دیتے ہیں، معدہ جگر کی گرمی اور تیزابیت کو رفع کرنے میں یہ اپنی مثال آپ ہے۔

Falsa

موسم گرما میں بے تحاشہ پیاس کی شدت سے پیدا ہونے والے عوارض گھبراہٹ، بے چینی اور تلخی کو فورا رفع کرتا ہے، بدنِ انسانی کی رطوبت (ہارمونز ) پیدا کرنے والے غدودوں کو اس کے استعمال سے تقویت ملتی ہے۔

قدیم اطباء نے اس کے خواص پر قلم کشائی کرتے ہوئے لکھا ہے لبلبہ میں انسولین پیدا کرنے کے عمل کو فالسہ کا استعمال تیز کرتا ہے۔ پرانے اطباء تیز بخاروں میں بھی اس کا استعمال عام کروایا کرتے تھے۔

معدہ اور جگر کی بیماری میں مفید

آج فالسہ کے مضمون میں ہم ان کرشمہ سازیوں کے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہیں۔ جو لوگ معدہ اور جگر کی گرمی میں مبتلا ہوں، گرم اور خشک چیزوں کے کثرت استعمال سے ان کے معدے میں تیزابیت زیادہ پیدا ہو وہ نہار منہ پچاس گرام کے قریب فالسہ کا ناشتہ کر کے جملہ تکالیف سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

گرمی کے تیز بخاروں میں سو گرام فالسہ کو آدھ لیٹر پانی میں لکڑی والی مدھانی سے رگڑ کر اس میں بیس تو لے عرق گاؤ زبان ملالیں، چھان کر ٹھنڈا کر کے گھونٹ گھونٹ پلانے سے بخار میں فوری طور پر کمی واقع ہو کر جسم میں پیدا شدہ بے چینی ختم ہو جاتی ہے۔

دل کے امراض میں مفید

ایسے مریض جو موسم گرما کی شدت کی وجہ سے دل کی دھڑکن کی اکثر شکایت کرتے ہیں،

ایسے مریضوں کو ایک پاؤ فالسے کے نچوڑے ہوئے شیرے میں آٹھ سو گرام چینی ملا کر اس کا شربت تیار کر کے اس پانچ تولے شربت میں پانچ تولے عرق کیوڑہ یا عرق بید مشک ملا کر صبح شام پلائیں۔ ایسے مریضوں کو چند یوم میں شفایاب ہوتے دیکھا گیا ہے۔

ہاتھ پاؤں میں جلن

آج کل گرمی کے موسم میں ہمارے اکثر نو جوان ہاتھ پاؤںاور پیشاب میں جلن کی اکثر شکایت کرتے ہیں۔ ایسے مریضوں کو چاہیے کہ رات کو ایک چھٹانک فالسہ کو آدھا لیٹر پانی میں بھگو دیں۔

صبح اسے مل چھان کر اس پانی میں شکر سرخ حسب ضرورت ملا کر ٹھنڈا کر کے نہار منہ پیئیں تو اللہ کے فضل و کرم سے چند ہی یوم میں یہ شکایات ختم ہو جاتی ہیں۔ آج کل ہمارے معاشرے میں جدید سائنسی طریقے سے تیار کیے ہوئے مضر صحت اور مہنگے مشروبات زوروں پر استعمال کر کے لوگ دن بدن بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

ان مشروبات میں کیفین کا جزو بھی استعمال کیا جاتا ہے جو قطعی طور پر مضر صحت ہے۔ ہمارے قدیم اطباء نے آج سے صدیوں پہلے ہمیں قدرتی نباتات پھلوں سے بنے ہوئے مشروبات کی نشاندہی فرما کر ہمارے او پر احسانِ عظیم کیا ہے۔

فالسہ کے شربت ان نام نہاد مشروبات کا بہترین نعم البدل ہے جس کے استعمال سے فوری طور پر غذا ہضم ہو کر ڈکار بھی آجاتا ہے۔ طبیعت میں سکون پیدا ہو کر بے چینی اور پیاس کی شدت ختم ہو جاتی ہے۔

حاملہ خواتین کے لئے 

فالسہ کا شربت حاملہ عورتوں کی قے اور متلی کا بہترین بے ضرر علاج ہے۔ آج کل کے موسم میں ہمارے ہاں اکثر لوگوں کو متلی اور قے کی شکایت ہو جاتی ہے۔

ان امراض میں مبتلا افراد کو اگر صبح وشام فالسہ کے شربت میں لیموں نچوڑ کر دیں تو فوری طور پر طبیعت بحال ہو جاتی ہے۔ پریشان حال مریض جو ریح ، گیس، اپھارہ اور بد ہضمی کی شکایت کرتے ہوں۔

ایسے مریضوں کو ایک نہایت مزے دار قسم کا سفوف ، فالسے کو لگا کر کھانے کیلئے بتا ئیں۔ جس کا طریقہ یہ ہے کہ دیسی اجوائن، نمک سیاہ اور زیرہ سفید ) ان تمام اجزاء کو ہم وزن پیس کر اس کا سفوف تیار کر لیں۔

صبح ، نہار منہ یہ سفوف ایک چھٹانک فالسہ کے ساتھ لگا کر کھائیں تو چند ہی یوم میں اپھارہ ، گیس ، بد ہضمی وغیرہ کے امراض ختم ، اور بھوک کی شکایت بھی ختم ہو جائے گی ۔

Share on facebook
Facebook
Share on twitter
Twitter
Share on linkedin
LinkedIn
Share on pinterest
Pinterest
Scroll to Top