Table of Contents
Toggleفرمان حضرت امام جعفر صادق سلام الله ورضو نہ علیہ خالد بن بخشع نے حضرت امام جعفر صادق کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنے پیٹ درد کی شکایت کی ۔ امام نے فرمایا: چاول دھو کر پیس لو اور ہر صبح ایک مٹھی پسے ہوئے چاول کھاؤ اس کے بعد فرمایا۔
دست کے مریضوں کو چاول کی روٹی دو۔ کیونکہ ضعیف و کمزور معدوں کیلئے چاول کی روٹی تمام غذاؤں میں سب سے زیادہ مفید و بہتر ہے۔ چاول معدے کو غذا ہضم کرنے کیلئے آمادہ کرتے ہیں اور درد کو ختم کرتے ہیں۔
جدید طبی تحقیق
طبی ماہرین کے مطابق بعض غذائیں جلد ہضم ہو جاتی ہیں، بعض کو دیر لگتی ہے۔ جن لوگوں کے معدے کمزور ہوں یا وہ بوڑھے ہوں ، انہیں جلد ہضم ہونے والی غذا کھانی چاہیے۔ کیونکہ دیر ہضم غذاؤں کو ہضم کے و ہضم کرنے کے لئے معدہ کو زیادہ وقت اور قوت درکار ہوتی ہے۔
قدیم اور جدید معلومات کے مطابق سب سے ہلکی غذا ابلے ہوئے چاول ہیں، چاولوں کی کھچڑی بھی جلد ہضم ہونے والی غذا ہے۔ ڈائریا میں چاولوں کی بیچ (چاولوں کا پانی ) بھی بہت فائدہ مند ہوتی ہے۔ چاول کھانے کے بعد بھوک زیادہ لگتی ہے ۔
اگر معدے میں جلن، تیزابیت یا منہ میں چھالے پڑ گئے ہوں تو اُبلے ہوئے چاول کھانے سے بھی بہت فائدہ ہوتا ہے۔ حکماء کا کہنا ہے کہ وہ افراد جنہیں کھانا ہضم کرنے میں دشواری کا سامنا رہتا ہو اگر( چاول کا پانی )پی لیں تو نظام ہضم درست کام کرنے لگتا ہے۔
چاول کا پانی معدے کے زخم یعنی السر کا خاتمہ کرتا ہے جس سے سینے میں جلن اور تکلیف دور ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ روزانہ صبح ایک چٹکی کچے چاول کھانے سے جگر کو طاقت ملتی ہے ، جگر مضبوط ہوتا ہے اور صحت اچھی رہتی ہے۔
چاول سے بنی ہوئی روٹی کے فوائد
چاول کا آٹا غذائی اجزاء سے بھر پور زمینی اناج سے بنایا جاتا ہے جو اندر سے ہمارے جسم کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ یہ چھوٹی آنت کی بیماری سے پریشان مریضوں کے لئے مفید ثابت ہوتی ہے۔
کیونکہ اس میں گلوٹین نہیں ہوتا اور وجہ معدے اور آنتوں کے لئے پریشانی کا باعث نہیں بنتا۔ جسم کو قبض جیسے مسائل چھٹکارا پانے کے لیے نا قابل حل فائبر کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے اگر قبض کا مسئلہ ہو تو چاول کا آٹا، خاص طور پر براؤن رائس کا استعمال بہت کار آمد ثابت ہوتا ہے۔
مزید برآں، اعلیٰ فائبر والی غذا نہ صرف جسم سے فضول مادوں کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ کولیسٹرول کو کم کرنے اور خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں بھی مدد کرتی ہے۔
یہ بڑی آنت کی بیماری، ذیا بیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔ اس کا ریشہ وزن کم کرنے کے لیے غذا کے لیے موزوں ہے۔ چاول کا آٹا کم چکنائی جذب کرتا ہے
جگر کے لئے مفید
ہیپاٹو سیلولر کارسنوما کینسر کی ایک قسم ہے جو جگر کی دائمی بیماری سے شروع ہوتا ہے اس کی شرح دنیا میں دن بدن بڑھ رہی ہے۔ چاول کے آٹے میں ایسےاجزاءپائے جاتےہیں جو اس بیماری سے حفاظت اور جگر کو صحت مند حالت میں رکھنے کے لیے ایک بہترین کردار ادا کرتے ہیں۔